میرا بیٹا جو یونیورسٹی کا طالب علم ہے، اپنے دوستوں کے ہمراہ کسی ہوٹل کے باہر چائے پینے کے لیے رک گیا۔ میز کرسیوں سے کچھ فاصلے پر ایک تھڑے پر دو فقیر محوِ گفتگو تھے۔ اس نے ان فقیروں کی گفتگو سنی اور میرے گوش گزار کی کہ وہ اپنی آمدنی بڑھانے کے طریقوں پر بات کررہے تھے، وہ اپنے ’’اڈوں‘‘ سے نالاں تھے اور جگہ بدلنے کی سوچ رہے تھے۔ وہ خواجہ سرائوں سے بے زار تھے جو اچانک نمودار ہوکر ان کے دھندے کی راہ میں رکاوٹ بن جاتے ہیں۔ جو بات اس کے لیے...
مزید پڑھیں...
دس سالہ میراں، آٹھ سالہ صغریٰ، گیارہ سالہ بنگلہ دیشی لڑکی حلیمہ، سگریٹ کے کش لیتی ہوئی چودہ سالہ حمیرا… میری یادداشت میں آج بھی اپنے چہروں کے تاثرات اور حرکات و سکنات کے ساتھ محفوظ ہیں۔ میں جب بھی کسی نابالغ یا نوعمر بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کی خبر پڑھتی یا سنتی ہوں تو دارالامان اور زنانہ جیلوں میں ملنے والی وہ تمام لڑکیاں مجھے یاد آنے لگتی ہیں جو مختلف طریقوں سے معاشرے کے جبر کا شکار ہوکر وہاں پہنچی تھیں۔ ان سب کا تعلق قبائلی،...
مزید پڑھیں...