November 21st, 2024 (1446جمادى الأولى19)

شعبۂ تعلیم

 

تعلیم ترقی کی شاہِ کلید ہے اس لیے تعلیم کے میدان میں جماعت اسلامی نے ابتدا ہی سے مختلف النوع عنوانات سے اپنی جدوجہد جاری رکھی ہے۔ مثلاََ تحقیق وتصنیف وتالیف کے تحت ابتدا تا ثانوی جماعتوں کے لیئے نصاب سازی، Training and capacity program کے تحت پاکستان میں ضلعی سطح تک master traners کی تیاری و فنی مہارتوں کی تربیت دینے کے علاوہ شہری اور دیہاتی آبادیوں میں ہزار سے زائد رسمی اورغیر رسمی تعلیمی نیٹ ورک اور جامعات کا م کر رہی ہیں جس سے پاکستان کے ۳ کڑور عوام مستفید ہو رہے ہیں۔ پاکستان  کے۰۷ سالہ سفرمیں جماعت اسلامی نہ صرف یہ کہprivate sector  میں جدو جہد کررہی بلکہ سرکاری سطح پر تعلیم کی پالیسی سازی میں اپنے حصہ کا کا م کرتی رہی ہے-
شعبہ تعلیم کے تحت پاکستان بھر میں درج ذیل ادارے کام کر رہے ہیں 
 جامعات المحصنات پاکستان:
مسلمانوں کی چودہ سو سالہ تاریخ میں دینی مدارس نےعالم اسلام میں بہت ہی قابل قدر شخصیات پیداکیں۔ ان جامعات نے امت کی رہنمائی وقیادت کرتے ہوئے ہرمحاز پردرپیش چیلنجز کا بھرپور مقابلہ کیا۔
ٰیہ ایک حقیقیت ہے کہ ایک پاکیزہ معاشرے کے قیام میں خواتین کا کرداربےحد اہم ہےاس مقصد کے حصول کے لیے جامعات المحصنات پاکستان کا قیام عمل میں لایا گیا جوکہ دینی اورعصری علوم کا حسین امتزاج ہے۔اس وقت جامعاتالمحصنات کے تحت ملک بھر میں۹۱ ادارے قائم کیئے جا چکے ہیں جہاں طا لبات کواپنے ماحول میں دینی اورعصری علوم سے روشنا س کرایا جاتا ہے جوان کو زندگی کےاصل مقصد سےآگاہ کر تاہے یہی جامعات المحصنات کے قیام کا مشن ہے کہ:
"ہترین معاشرے کے قیام کے لئے ایسی باعمل مسلمان طالبات تیارکر ناجودینی اورعصری علوم سےآراستہ ہوں اوراپنے دائرہ کار میں مثالی خاتون کا کردارپیش کریں“۔
اغراض ومقاصد: 
جامعات المحصنات درج ذیل اغراض ومقاصد کے تحت اپنے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔
٭دینی وجدید علوم کے امتزاج سے طالبات کی فکری وعملی صلاحیتوں کی نشونما کرنا۔
٭اسلامی معاشرے کے قیام کے لیے ا ن صلاحیتوں کا استعمال کرنا ۔
٭طالبات کے صحت مند ذہنی جسمانی نشونما کے لیے مثبت ہم نصابی سرگرمیاں منعقد کرنا اوران کے ذریعے تحریری،تقریری اور تخلیقی صلاحیتوں کو بیدار کرنا۔
نصاب: 
جامعات المحصنات پاکستان کا نصاب درج ذیل پر مشتمل ہے۔
٭عامہّ، خاصہ،عالیہ، عالمیہ
٭اس کے علاوہ سا لانہ دورہ ء تفسیر القران، حفظ وناظرہ بھی نصاب کے لازمی جزو ہیں۔
ہم نصابی سرگرمیاں: 
  طالبات کی ذہنی جسمانی نشونماکے لیے مثبت ہم نصابی سرگرمیاں کروائی جا تی ہیں جو درج ذیل ہیں۔

*ادبی نشتیں (جوطالبات کی تحریری صلاحیتوں کو پراون چڑھاتی ہیں)
 *مطالعاتی دوروں اورسیرو تفریح کا اہتمام
 *سالانہ میگزین کا اجراء
*کمپیوٹر کوسرز
*فرسٹ ایڈ کورس اورسول ڈیفینس ٹریننگ
*معروف اسکالرز کے لیکچر
*کوکنگ، سلائی کڑھائی کلاسز
*خطاطی
جامعات المحصنات پاکستان کے مرکزی شعبہ جات میں شعبہ تر بیت، شعبہ تشہیروترویج،شعبہ تحقیق،شعبہ نصاب وامتحانات، شعبہ کوالٹی انشورس،شعبہ مالیات اور شعبہ انفارمیشن ٹیکنالوجی شامل ہیں۔
قرآن انسٹی ٹیوٹ پاکستان(برائے خواتین)
خواتین کی دینی وعلمی تعلیم و تربیت نے جس طر ح اولین دور میں بہترین معاشرے کی تشکیل اور تعمیر و ترقی میں نمایاں کردارادا کیاموجودہ دورمیں بھی اس کی اہمیت و ضرورت مسلمہ ہے۔دنیاوی ودینی تعلیم سے آراستہ ہوکرہی اپنے گھر،معاشرے اورآئندہ آنے والی نسلوں کو سنوارا جاسکتاہے۔
دور حاضر میں خواتین کو وہ شعوروآگہی حاصل نہیں جو دور جدید کے تقاضوں کو پورا کر تے ہوئے انہیں دینی اقدار روایات کاپاسدار بناکروہ صحیح عملی رہنمائی فراہم کرے جو امت مسلمہ کے روشن مستقبل کی نوید ثابت ہو۔ اس کمی کو دورکرنے کے لیے جماعت اسلامی پاکستان نے ملک بھر میں قرآن انسٹی ٹیوٹسکی بنیاد رکھی یہ ادارے خواتین کو قرآن، حدیث، تجوید اور فقہی علوم سے آراستہ کررہے ہیں۔قرآن انسٹی ٹیوٹ کا مشن ہے کہ:
” امت مسلمہ کی خواتین کوقرآن وسنت کی باضابطہ تعلیم دے کر ایسی باعمل مومنات کی تیاری جن کے گھر اسلام اور نشاۃِثانیہ کے لیے تربیت گاہ ہوں اور جو اللہ کے نظام کوقائم کر نے میںعملی طور پر شریک ہوں“۔
اسی مشن کی تکمیل کے لیے قرآن انسٹی ٹیوٹ پاکستان بھر کے ۲۲ شہروں میں ۸۳ مقامات پر قرآن وسنت کی روشنی پھیلانے میں مصروف عمل ہے۔
اغراض و مقاصد:
٭خواتین کوقرآن وسنت کی بنیادی تعلیمات سے روشناس کرانے اوردینی علوم کی ترویج کے لیے مختلف کورسز کااجراء۔
٭قرآن وسنت کی روشنی میں مقصدِحیات کا تعین،عورت کو اس مقام و مرتبہ کی آگاہی اور اسلامی اوصاف سے مزین زندگی کا شعور دینا۔
٭نئے دور کی چیلنجز کے لئے مثبت فکری رہنمائی دینا۔
٭خواتین کو تصور اقامت دین کا شعور دیتے ہوئے عملی جدوجہد پر آمادہ کرنا۔
        قرآن انسٹی ٹیوٹ کی ایک اہم سرگرمی رمضان المبارک میں دورہئ تفسیر القرآن کا انعقاد ہے۔
ماہِ مبارک میں قرآن انسٹی ٹیوٹ میں تمام تعلیمی سر گرمیاں معطل کر کے صرف دورہئ تفسیر القرآن کروایا جاتا ہے جس سے معلمات، طالبات کے ساتھ ساتھ عام خواتین بھی بڑی تعداد میں استفادہ کرتی ہیں۔
قرآن انسٹی ٹیوٹ کی طالبات اورعوام الناس کومختلف مواقع پراورمختلف مضوعات پرقرآن و سنت کی رہنمائی دینے کے لئےتوسیعی لیکچرز کا انعقاد انسٹی ٹیوٹ کی روایت رہی ہے۔ان لیکچرز کے لئےمعروف خواتین مقررین کےعلاوہ مرد مقررین،علماء اورمعروف اسکالرز کو بھی مدعوکیا جاتا ہے۔
قرآن انسٹی ٹیوٹ بطور کمیونیٹی سینٹر
الحمداللہ 2015میں قرآن انسٹی ٹیوٹ کو کمیونیٹی سینٹر کے طور پر متعارف کرانے کے منصوبے پر کام کی ابتداء کی گئی۔اس مقصد کے لئے روز مرہ زندگی کے مختلف مسائل سے متعلق شعور آگاہی پیدا کرنے کے لئے صحتِ عامہ،ٹائم مینجمنٹ اور پری میرج گائیڈنس کے لئے صحتِ عامہ کے موضوعات پر ورک شاپس کروائی گئیں۔خواتین کو زندگی کے مسائل میں رہنمائی اور مشورے دینے کے لئے کاؤنسلنگ ڈیسک قائم کی گئیں جہاں دینی علم رکھنے والی خواتین بے حد ذمہ دارانہ رہنمائی ومشورے فراہم کرتی ہیں۔فقہی مسائل کے لئے مستند علماء اور مفتی حضرات سے بھی مدد لی جاتی ہے۔حسبِ ضرورت خواتین وکلاء کے ذریعے قانونی مشورے بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔ مالی و معاشی معاونت کی خدمات بھی کئی انسٹی ٹیوٹ میں جاری ہیں۔
کمیونٹی اسکول:
کسی بھی ملک و قوم کی ترقی اور تبدیلی میں تعلیم کا کردار بنیادی ہوتاہے مگربد قسمتی سے ہمارے ملک پاکستان میں اس جانب ہردورحکومت میں نہایت معمولی توجہ دی گئی۔ایسے مایوس کن اورمشکل حالات میں 1996ء میں کمیونٹی اسکول کی بنیاد رکھی گئی۔
1996ء سے لے کراب تک ملک بھرمیں تقریباً140کمیونٹی اسکول کھولےجاچکے ہیں۔ان اسکولوں کا ہدف پاکستان کی پسماندہ اورغریب آبادیوں پر مشتمل ایسےعلاقے ہیں جہاں تعلیمی سہولتوں کا فقدان ہے۔اس منصوبےکے تحت ملک کے چاروں صوبوں میں غریب بچوں اور بچیوں کوزیورِ تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔
چند نمایاں خوبیاں:
٭محدود وقت اور کم وسائل میں اسلامی تعلیمات کے مطابق بہترین تعلیم و تربیت کا اہتمام کرنا۔
٭جدید علوم کے ساتھ قرآن کی ناظرہ تعلیم دینا۔
٭فہم دین کے نصاب پر خصوصی توجہ دینا۔
٭اساتذہ کی تربیت کے لئے تربیتی کورسز اور ورکشاپس کا تسلسل۔
٭1500  والینٹیرز۔
٭1100اساتذہ۔
٭18000 طلباء۔
٭9000ماؤں کی تربیت۔ 
٭اسکولز سےملحق آبادیوں میںآگہی پروگرام۔
٭ انڈسٹریل ہوم،لائیبریری، Skill development پراجیکٹ،پرائمری تعلیم مکمل کرنے والے بچوں کی مزید تعلیم کے لئے اسپانسرشپ،قومی اور بین الاقوامی سطح پر کمیونٹی اسکول کے بچوں کی مختلف مقابلوں میں شرکت اوراعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ۔
٭تجوید اور فہم القرآن نصاب میں شامل۔
٭ہم نصابی سرگرمیوں کے زریعے طلبہ کی فکری وعملی صلاحیتوں کی نشونما۔
نافع:
تعلیمی اداروں میں معیاری تعلیم کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے والا ایک ملک گیر ادارہ ہے۔ یہ غیر منافع بخش ادارہ نجی شعبے کے تحت اپنے فرائض انجام دیتا ہے۔
اغراض و مقاصد: 
اس ادارے کے اغراض و مقاصد درج ذیل ہیں۔
٭ معیاری تعلیم
٭ تربیت ِاساتذہ
٭اسکول انتظامیہ کے لئے مشاورتی خدمات کی فراہمی
٭مختلف النوع غیر نصابی سرگرمیاں ترتیب دینا
 ٭ تعلیمی اداروں میں سنت نبوی ﷺ کی روشنی میں صحت مند ماحول اور تعمیرِ کردار کا فروغ
٭بامقصد تعلیم کے ذریعے ترقی یافتہ اور تعلیم یافتہ معاشرے کا قیام
                  ان کورسز کے علاوہ نافع کے تحت تعلیمی اداروں کی اپنی ضروریات اور خواہش کے مطابق بھی مختلف مختصر کورسز ترتیب دیئے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ اس ادارے کی جانب سے مختلف تعلیمی ایشوز پر وقتاً فوقتاً سیمینار،سمپوزیم اور کانفرنسز بھی منعقد کی جاتی ہیں۔
شعبہ تعلیم کے تحت کام کرنے والے ان اداروں کے علاوہ جماعت اسلامی کے تحت چلنے والے مختلف اسکولز بھی عوام الناس کی تعلیمی ضرورت کے پیش نظر اپنے فرائض کماحقہ ادا کر رہے ہیں۔ ان اسکولوں میں عثمان پبلک اسکول سسٹم،ارقم پبلک اسکول سسٹم،غزالی اسکولز نیٹ ورک،دارارقم اسکول سسٹم،کے علاوہ نجی طور پر کام کرنے والے اسکول اور مدرسے شامل ہیں۔جو کہ جماعت اسلامی کے نظریاتی اساس کی بنیاد پر چل رہے ہیں۔ان اسکولوں کا شمار ملک کے بہترین تعلیمی اداروں میں ہوتا ہے جہاں عصری علوم کے ساتھ دینی ماحول بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

تعارفی وڈیو شعبۂ تعلیم