سہون شریف کی درگاہ کے دھماکے نے درگاہوں کو میڈیا کا موضوع بنادیا ورنہ تو یہ ذہن سے نکل ہی جاتا ہے کہ یہ درگاہیں بھی ہمارے اسی سماج کا حصہ ہیں اور کسی پی ایچ ڈی کے مقالے کا موضوع بن سکتی ہیں، اگر کوئی غیر ملکی سیاح پاکستان کی درگاہوں کی سیاحت کرے تو اس کو ایک کتاب کا مواد دستیاب ہوسکتا ہے اور ’’سیونگ فیس‘‘ کی طرح وہ بھی پاکستانی ثقافت کا ایک چہرہ دُنیا کو دکھا کر اپنی ڈاکو مینٹری پر آسکر ایوارڈ حاصل کرسکتا ہے۔
مانا کہ ہر سماج...
مزید پڑھیں...