دس سالہ میراں، آٹھ سالہ صغریٰ، گیارہ سالہ بنگلہ دیشی لڑکی حلیمہ، سگریٹ کے کش لیتی ہوئی چودہ سالہ حمیرا… میری یادداشت میں آج بھی اپنے چہروں کے تاثرات اور حرکات و سکنات کے ساتھ محفوظ ہیں۔ میں جب بھی کسی نابالغ یا نوعمر بچی کے ساتھ جنسی زیادتی اور قتل کی خبر پڑھتی یا سنتی ہوں تو دارالامان اور زنانہ جیلوں میں ملنے والی وہ تمام لڑکیاں مجھے یاد آنے لگتی ہیں جو مختلف طریقوں سے معاشرے کے جبر کا شکار ہوکر وہاں پہنچی تھیں۔ ان سب کا تعلق قبائلی،...
مزید پڑھیں...
صحرا کی تپتی ریت پر زندگی کو تلاش کرتے کرتے وہ بالآخر موت کی آغوش میں سو گئیں۔ تین بچیاں جو جنوبی پنجاب سے روزی روٹی کی تلاش میں والدین کے ساتھ فورٹ عباس کے شدید گرمی کے علاقے میں آئی ہوئی تھیں۔ ستائیسویں شب وہ اپنی پھپھو کے گھر سے واپس آنے کے لیے نکلیں راستہ کوئی لمبا نہیں تھا لیکن 97 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے طوفان نے انہیں راستے سے بھٹکا دیا۔ پھپھو کو اطمینان تھا کہ قریب ہی تو گھر ہے پہنچ گئی ہوں گی اور والدین مطمئن تھے کہ پھپھو کے گھر...
مزید پڑھیں...