کشمیری عوام کا سب سے بڑا جرم حقِ خودارادیت کا مطالبہ ہے ، جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق ہے۔
جماعت اسلامی 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر مہم کے ذریعے جدوجہد آزادی کشمیر کی مؤثر آواز بنے گی ۔ڈاکٹر حمیرا طارق
5 فروری یومِ یکجہتی کشمیر ہمیں اس عزم کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ یہ نہ صرف کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، بلکہ اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں...
مزید پڑھیں...
اسلامی جمعیت طالبات ، ڈیجیٹل میڈیا کے پر فتن دور میں راہ حق کی سچی لگن رکھنے والی طالبات کے لیے روشن مینار ہے-ڈاکٹر حمیراطارق
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کا اسلامی جمعیت طالبات کے سالانہ اجتماع ارکان سے خطاب
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ اسلامی جمعیت طالبات کا ہر دور میں طالبات کی تربیت اور رہنمائی میں کلیدی کردار رہا ہے - بہت سی این جی اوز اور انجمنیں طالبات کےلیے کام کرنے میں مصروف عمل ہیں لیکن بات...
مزید پڑھیں...
اہل غزہ نے اللہ کی تائید و نصرت سے تاریخ ساز کامیابی حاصل کی -ڈاکٹر حمیرا طارق
حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان فلسطین میں جنگ بندی پر جمعہ کو یوم تشکر منائے گی.ڈاکٹر حمیرا طارق
حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ حماس نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ ایمان، قربانی، اور صبر کے ذریعے بڑی سے بڑی طاقتوں کو شکست دی جا سکتی ہے۔ حالیہ جنگ نے دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ظلم کے...
مزید پڑھیں...
قرآن انفرادی و اجتماعی زندگی کو سنوارنے کے لیے مکمل منشور حیات فراہم کرتا ہے-ثمینہ سعید
ماعت اسلامی قرآن کی دعوت کے ذریعے معاشرتی و سیاسی تبدیلی کی خواہاں ہے- قرآن انسٹیٹیوٹ برائے خواتین گجرات کی تقریب تقسیم اسناد کی تقریب سے خطاب
حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل ثمینہ سعید نے کہا کہ ایک مسلمان کے عقائد و شعور کو پختہ کرنے کے لیے قرآن کو ترجمہ و تفسیر کے ساتھ سیکھنا از حد ضروری ہے - قرآن فہمی کے بغیر دین کے لوازامات کو...
مزید پڑھیں...
16 دسمبر ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے ، سقوط ڈھاکہ اور سانحہ اے پی ایس سے سبق سیکھنے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر حمیرا طارق
سقوط ڈھاکہ اور سانحہ آرمی پبلک اسکول ہماری ملی تاریخ کا سیاہ باب ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ سقوط ڈھاکہ اور اے پی ایس کی تاریخ اور دشمن ایک ہے، 16 دسمبر 1971 کو پاکستان دو لخت ہو گیا جبکہ 16 دسمبر 2014 کو پشاور میں دشمنوں نے معصوم بچوں کو خاک اور خون میں نہلا دیا۔یہ سب ہماری کوتاہیوں کا نتیجہ ہے جس کا خمیازہ ہمیں بھگتنا پڑا۔حکمرانوں نے سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق سیکھا ہوتا تو آج کشمیر...
مزید پڑھیں...