November 21st, 2024 (1446جمادى الأولى19)

شعبہ تربیتِ حج و عمرہ

 

حج وعمرہ تمام عبادتوں کا مجموعہ ہےاس فریضےکی ادائیگی کا مقام، طریقہ اورتاریخ اپنے اندرایک عظیم مقصد لیے ہوئے ہے۔ حج وعمرہ کے مناسک افراد کی بہترین روحانی تربیت کر کےانہیں خدا سے جوڑنےاورعمل کے میدان میں اترنے کا بہترین تربیتی کورس ہیں۔
مگرہرسال زائرین کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باوجود وہ اثرات نظرنہیں آرہے تھے جوان مناسک کے ذریعے حاصل ہونے چاہیے تھے شعبہٗ تربیتِ حج وعمرہ کا مقصد تربیت ورہنمائی کے ذریعے وہ روح بیدار کرنا ہے جس سے حضرت ابراہیم ؑ کا سا ایمان پیدا ہوسکے اورزائرین کی عملی زندگی اس بات کی گواہی دے کہ’’ میری نماز، میرے تمام مراسم عبودیت اورمیرا جینا مرنا سب اللہ رب العٰلمین کے لیے ہے‘‘ 
اس شعبے کو قائم کرنے کا مقصد یہی تھا کہ مسلمانان ِعالم میں پھر سے یہ شعور پیدا کیا جا سکے کہ وہ انبیاٗ کے وارث اور دنیا کے امام بنا کر بھیجے گئے ہیں۔ ان ہی نکات کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس شعبے کے مندرجہ ذیل مقاصد طے کیے گئے۔
1) عازمینِ حج کی تربیت ورہنمائی کے ذریعے ان کے اند حج و عمرے کی روح و مقصد بیدار کرنا۔
2) دین کی اصل روح کو سمجھتے ہوئے فکری و عملی تبدیلی لانا۔
3)حج کے موقع پر اتحاد امت کی فضا سازگار بنانا۔