December 16th, 2025 (1447جمادى الثانية25)

سقوطِ ڈھاکا



سقوطِ ڈھاکا

بواسطة Admin / 0 Comment

یادِ ماضی عذاب ہے یا رب… چھین لے مجھ سے حافظہ میرا
سقوطِ ڈھاکہ ایک قومی سانحہ ………

1971ء کا سانحہ صرف جغرافیہ کا ٹوٹنا نہیں تھا، بلکہ ایک پوری قوم کے زخموں کا آغاز تھا۔ اس افسوسناک واقعے کے پس منظر اور حقائق جاننے کے لیے حکومتِ پاکستان نے حمودالرحمٰن کمیشن قائم کیا، جس نے کئی کڑوی مگر ضروری حقیقتیں سامنے رکھیں۔
کمیشن کی بنیادی نشاندہیاں:
سیاسی قیادت نے عوامی رائے، احساسات اور جائز مطالبات کو نظرانداز کیا
طاقت کے غیر منصفانہ استعمال نے فاصلے مزید بڑھا دیے
فوجی قیادت بدانتظامی، ناقص حکمتِ عملی اور ضابطوں کی خلاف ورزی میں ملوث رہی
شہری آبادی کے ساتھ زیادتیوں کا اعتراف سامنے آیا
مشرقی پاکستان کے عوام کے ساتھ مسلسل امتیازی سلوک کیا گیا
بدعنوانی، غرور اور جوابدہی کے فقدان نے اداروں کی بنیادیں کمزور کر دیں

کمیشن کی سفارشات:
قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی
فوج اور سیاست کے اختیارات کی واضح حد بندی
عدل، شفافیت اور قانون کی بالادستی
قومی وحدت، عوامی حقوق اور ادارہ جاتی اصلاحات کی ضرورت

افسوس ناک حقیقت:
رپورٹ تیار تو ہوگئی—but اس پر عمل نہ ہو سکا۔
اور تاریخ نے ان غلطیوں کا بدلہ بے رحمی سے لیا۔

اصل سبق:
قومیں باہر سے نہیں ٹوٹتیں؛
وہ اندر سے بکھرتی ہیں…
جب انصاف کمزور پڑ جائے، طاقت بے لگام ہو جائے، اور جوابدہی ختم ہو جائے تو انجام سقوط ہی ہوتا ہے۔
قومیں حقیقت کا سامنا کریں تو سنبھل جاتی ہیں
اور جو حقیقت کو دفن کر دیں، وہ خود دفن ہو جاتی ہیں۔

                                                                     بشکریہ جسارت


جواب چھوڑیں

.آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا