اللہ کی پکار قرآن میں
"من ذالذی یقرض اللہ قرضہ حسنہ "
"کون ہے جو اللہ کو اچھا قرض دے"
یہ قرض حسنہ کیا ہے؟؟
اللہ قرض مانگ رہا ہے لیکن کیوں؟؟
یہو۔ دیوں نے یہ آیات سنیں تو مذاق اڑایا کہا نعوذ باللہ کیا اللہ فقیر ہوگیا جو قرض مانگ رہا ہے!!!
نہیں!!! اللہ کو ہمارے قرض کی ضرورت نہیں بلکہ ہمیں ہی ضرورت ہے۔۔۔ اللہ کی زمین پہ اللہ کا نظام نافذ کرنے کیلئے جان و مال سے جدوجہد کرنا اللہ کی نہیں بلکہ بندوں کی اپنی ضرورت ہے۔۔۔
اللہ کا عطا کردہ نظام عدل،انصاف،امن و سکون، فلاح، عافیتیں، رحمتیں، برکتیں ،خوشحالی لاتا ہے ۔۔۔
انسانوں کو انہی کی ضرورت ہوتی ہے جب ہی معاشرے پنپتے ہیں۔۔۔
اس نظام کے نفاذ کیلئے مال خرچ کرنے کو اللہ قرض حسنہ کے خوبصورت نام سے تعبیر کرتا ہے ۔۔۔ قرض وہ چیز ہے جس کو ادا کرنا لازمی ہے چاہے وہ شہید ہی کیوں نہ ہو بخشش نہیں !!
تو وہ رب اس قرض کو کیوں ادا نہ کرے گا ؟؟ حسنہ کہا تو ادائیگی بھی حسنہ ہی کی صورت میں ہوگی ان شاء اللہ۔۔۔
ایک بات یاد رکھئے گا قرض دے کر جتانا نہیں ہے،صبر سے انتظار کرنا ہے واپسی کا ، واپسی کی امید بندوں سے نہیں بلکہ رب سے رکھنی ہے کیونکہ اسی کو قرض دیا ہے البتہ دعائیں خوب مانگنی ہیں۔۔
واپسی کی مختلف صورتیں ہوسکتی ہیں سب ہی ممکن ہیں مال کی شکل میں ، نظام کی تبدیلی کی صورت میں ، آفات و بلیات، مصائب سے محفوظ رہنے اور دنیا و آخرت دونوں جگہ انعام کی صورت میں ہوگی ان شاءاللہ!!!
آج ظلم کے نظام کو بدلنے کیلئے 21،21،22،23 نومبر مینار پاکستان لاہور میں ہونے والا جماعت اسلامی کا گرینڈ اجتماع عام
" بدل دو نظام "
جس میں شریک ہونے والے لاکھوں شرکاء، ان کا تین سے چار دن کا قیام و طعام ،بین الاقوامی مہمانان گرامی کی مہمان نوازی ۔۔۔بنیادی ضروریات کی فراہمی ،
300 سے زائد ایکڑ رقبہ پہ بسائی جانے والی بستی ، جس میں لاکھوں شرکاء کی ضروریات کو پورا کرنے کا انتظام کیا گیا ہے ۔۔۔
درجنوں کمیٹیاں اور ہزاروں رضاکار
کیا یہ سب " قرض حسنہ " کے بغیر ممکن ہے؟؟؟
" کون ہے جو اللہ کو بہترین قرض دے جو اسے کئی گنا بڑھا چڑھا کر واپس کرے گا ،تمھارے گناہوں کو مٹادے گا،تمھاری خطاوں سے درگزر کرے گا "
اسلام کا نظام ہی فلاح کا نظام ہے
آو !!! بدل دو نظام
آج ہی جماعت اسلامی کو اپنے مال سے مضبوط کریں وقت کم رہ گیا ہے
ہنیزہ قادر
.آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا
