December 22nd, 2024 (1446جمادى الثانية20)

سائنس کے دلچسپ حقائق اور قرآن

قرآن ایک مکمل ضابطہء حیات ہے۔ اس کی ہر آیت کسی معجزہ سے کم نہیں بس ہمیں اس کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔بچوں آج ہم آپ کو کچھ حیرت انگیز سائنسی حقائق کے بارے میں بتائیں گے جو قرآن میں موجود ہیں۔جب قرآن نازل ہوا اس وقت یہ حقائق دریافت بھی نہیں ہوئے تھے اور سائنس آج انہیں ثابت کر رہی ہے۔ سا ئنس ہو معاشیات ہو یاتاریخ ،ذندگی کا کوئی ایسا پہلو نہیں جس پر چلنے کے لئے اللہ نے ہمیں کوئی واضح ہدایات نہ دی ہوں۔ قرآن محض دینی و مذہبی کتاب نہیں یہ مسلمانوں کے لئے ایک مکمل ضابطہ ٗ حیات ہے۔آئیے قرآن کے کچھ دلچسپ حقائق سے استفادہ حاصل کرتے ہیں۔

۱۔ ہر چیز پانی سے بنی ہے:
مائکرواسکوپ کی ایجاد کے بعد آج سائنس یہ بات ثابت کرتی کہ ہر جاندار کے خلیے کا %۹۰ حصہ پانی سے بنا ہے۔ لیکن قرآن نے یہ بات چودہ سو سال پہلے ہی کہہ دی تھی۔
ہم نے ہر جاندارکو پانی سے پیدا کیا پھر تم ایمان کیوں نہیں لاتے؟ (القرآن21: 30)

۲۔ لوہا باہر سے لایا گیا:
لوہا اس زمین کی پیداوار نہیں ہے یہ باہر سے لایا گیا ہے۔ سائنس اس بات کو اب ثابت کر رہی ہے کہ ہزاروں سال پہلے خلا سے ایک meteorites زمیں پر مارا گیا جس سے زمیں پر لوہا پھیل گیا۔ اللہ نے قرآن میں یہ بات اس طرح بتائی ہے کہ:
ہم نے لوہا لوگوں کے فائدے کے لئے اتارا جس میں بڑا ہی زور ہے۔ (القرآن 57:25)

۳۔ آسمان محفوظ چھت:
سائنس اس بات کو ثابت کر رہی ہے کہ آسمان ہمارے درجہ ء حرارت کو کنٹرول کرتا ہے۔ سورج کی ایسی شعائیں جو زمین کے لئے نقصان دہ ہیں ،آسمان پر موجود لیئرایسی نقصان دہ شعاوءں کو روک لیتی ہے۔ جبکہ قرآن میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتے ہیں۔
اور ہم نے آسمان کو ایک محفوظ چھت بنا دیا۔مگر یہ اس کی نشانیوں کی طرف توجہ نہیں کرتے۔ (القرآن 21:32)

۴۔ پہاڑ زمین میں میخیں ہیں:
یہ پہاڑ زمین کو ایک جگہ جمائے ہوئے ہیں۔ اگر یہ نہ ہوں تو زمین اِدھرُ ادھر ڈولنے لگے۔ اس کی جڑیں زمیں میں ہماری سوچ سے زیادہ گہری ہیں۔ اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے۔
کیا یہ واقعہ نہیں کہ ہم نے زمین کو فرش بنایا اور پہاڑوں کو میخوں کی طرح گاڑ دیا۔ (القرآن78:6-7)


۵۔ کائنات بڑھ رہی ہے:
کائنات مستقل بڑھ رہی ہے یہ بات بیسویں صدی میں اسٹیفن ہاکنگ نامی سائنسدان نے کہی ہے اس سے پہلے دنیا اس بات کا تصور بھی نہیں رکھتی تھی لیکن اللہ تعالیٰ نے قرآن میں چودہ سو سال پہلے ارشاد فرمایا۔

آسمان کو ہم نے اپنے ہاتھوں سے بنایا اور بے شک ہم اس میں وسعت دینے والے ہیں۔ (القرآن51:47)

۶۔ سورج اپنے مدار میں حرکت کرتا ہے:
انیسویں صدی تک دنیا اس بات کو مانتی تھی کہ یہ سورج ایک جگہ رکا ہوا ہے جبکہ سیارے اور زمین اس کے گرد گردش کرتے ہیں۔ لیکن یہ تھیوری غلط ثابت ہوئی۔ اب سائنس کہتی ہے کہ سورج بھی اپنے مدار میں گردش کر رہا رہا ہے اور یہ بات قرآن نے پہلے ہی بتا دی۔
اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات اور دن بنائے۔سورج اور چاند کو پیدا کیا۔ سب ایک ایک فلک میں تیر رہے ہیں۔ (القرآن21:33)

۷: پیشانی کے ذریعے جھوٹ پکڑنا:
یہ بات ثابت ہو چکی ہے کی جب کوئی بھی انسان جھوٹ بولتا ہے تو اس کے پیشانی کی طر ف دماغ میں ایک سرگرمی ہوتی ہے اور ایک lobe بنتا ہے ۔ یہ بات قرآن میں اس طرح بتائی گئی ہے کہ:
اگر وہ باز نہ آیا تو ہم اس کی پیشانی کے بال پکڑ کر کھینچیں گے۔ وہ پیشانی جوجھوٹی اور سخت خطا کارہے ( القرآن 96: 15-16)

۸۔ درد کی وجہ:
درد محسوس کرنے کی صلاحیت ہماری پوری جلد میں ہوتی ہے۔یہ بات انیسویں صدیں میں سائنس نے ثابت کی اس سے پہلے سائنس کہتی تھی کہ درد دماغ کے ذریعے محسوس کیا جاتا ہے۔ اب یہ تھیوری غلط ثابت ہو گئی ہے۔ جب کہ قرآن نے چودو سو سال پہلے ہی بتا دیاتھا۔
،،جب ان کے بدن کی کھال گل جائے گی تو اس کی جگہ دوسری کھال پیدا کر دیں گے۔ تاکہ وہ خوب عذاب کا مزہ چکھیں،اللہ بڑی قدرت رکھتا ہے۔ (القرآن4:56)