April 23rd, 2024 (1445شوال14)

احرام کی نیت کا مقام

شگفتہ عمر

احرام کی نیت کا مقام:
* حرم اور میقات کے اندر رہنے والا اپنی جگہ سے ہی احرام باندھے گا۔
* میقات کی حدود سے باہر رہنے والا میقات سے گزرنے سے قبل احرام باندھے گا۔ احرام کے بغیر میقات سے گزرنے والا گناہ گار ہوگا۔ اگر واپس جانا ممکن ہو تو واپس جا کر احرام باندھ کر آئے گا وگرنہ حرم میں دم دینا ہوگا یعنی بکری ذبح کرکے فقرا میں تقسیم کرنا ہوگی اور احرام باندھ کر حج یا عمرہ ادا کرنا ہوگا۔
* گھر سے احرام باندھنے کی صورت میں احرام کی نیت اور تلبیہ میقات پر پہنچ کر کی جاسکتی ہے۔ پاکستان سے جانے والوں کے لیے دورانِ سفر جہاز میں میقات سے گزرتے ہوئے اعلان کیا جاتا ہے۔
* احرام نیت سمیت اپنے گھر سے بھی باندھا جاسکتا ہے۔ حاجی کیمپ یا ایئرپورٹ پر بھی باندھا جاسکتا ہے۔ اور ان جگہوں سے لباس تبدیل کر کے جہاز میں میقات پر پہنچ کر بھی نیت کی جاسکتی ہے۔
* یہ بات اہم ہے کہ جدہ اور مکّہ مکرمہ کے درمیان کوئی میقات نہیں ہے۔ لہٰذا حج و عمرہ کے لیے آنے والے بیرونی خواتین وحضرات کا جدہ ایئرپورٹ پہنچ کر احرام باندھنا جائز نہیں۔
* حج اور عمرہ کے علاوہ کسی اور کام (ملازمت، کاروبار، رشتہ داروں سے ملاقات وغیرہ) سے جانے والے افراد کا بلا احرام میقات سے گزرنا اور حتیٰ کہ مکّہ مکرمہ میں داخل ہونا جائز ہے۔
* کسی زائر حج یا عمرہ کا ارادہ جدہ پہنچ کر پہلے مدینہ جانے کا ہو تو وہ بھی بغیر احرام میقات سے گزر سکتا ہے اور بعد ازاں مدینہ سے مکّہ جاتے ہوئے ذوالحلیفہ (بیئر علی) سے احرام باندھنا ہوگا۔
* حج تمتع کرنے والے غیر ملکی حاجی، حج کے لیے احرام اپنی رہائش گاہ سے ہی باندھیں گے۔ اس کے لیے انہیں تنعیم یا جعرانہ جانے کی ضرورت نہیں اور نہ ہی حج کی نیت اور نماز کے لیے مسجد الحرام جانا ضروری ہے۔
* حدود حرم میں موجود کسی بھی فرد کو عمرہ کا احرام باندھنے کے لیے حرم کی حدود سے باہر آنا ہوگا مثلاً تنعیم یا جعرانہ وغیرہ۔
احرام کی پابندیاں یا ممنوعات الاحرام:
* جسم یا احرام کے کپڑوں پر خوشبو لگانا۔
* خشکی کے جانور کا شکار کرنا یا شکار میں مدد کرنا۔
* جوئیں، مکھی، مچھر مارنا۔
* جنسی افعال یا گفتگو کرنا۔
* لڑائی جھگڑا یا کوئی اور نافرمانی کا کام کرنا۔
* بال کاٹنا، سر منڈوانا یا ناخن کاٹنا۔
* خود نکاح کرنا، کسی کا کروانا، نکاح کا پیغام بھیجنا۔
* فوت شدہ محرم کو بھی خوشبو لگانا۔
* خوشبو والا صابن، تیل یا لوشن استعمال کرنا۔
* تیز خوشبو والی دوائی استعمال کرنا۔
* ورس یا زعفران سے رنگا ہوا کپڑا پہننا۔
* حرم کے درخت، گھاس، سبزی کاٹنا۔
* تیز خوشبو والی چیز کھانا۔ مثلاً پان، سونف وغیرہ۔
* بالوں میں کنگھی کرنا۔(بالوں کا دھونا درست ہے)۔
* محرم کے لیے کیا گیا شکارکھانا۔
* تولیے یا رومال سے قصداً چہرہ پونچھنا۔
مردوں کے لیے خصوصی پابندیاں:
* سلا ہو کپڑا پہننا مثلاً قمیض، شلوار، پاجامہ وغیرہ
* سر پر پگڑی، ٹوپی یا عمامہ یا کپڑا اوڑھنا (سراور منہ ڈھانپنا منع ہے)۔
* موزے یا جوتے پہننا جو ٹخنوں سے اوپر ہوں۔(جن سے وسط قدم کی ابھری ہوئی ہڈی ڈھک جائے)۔
* محرم فوت ہوجائے تو بھی سر ڈھکنا۔
خواتین کے لیے خصوصی پابندیاں:
* نقاب پہننا (جو اسکارف سے سلا ہوا ہو)۔
* دستانے پہننا۔
* سوتے وقت یا سردی لگنے کی صورت میں چادر سے منہ ڈھانپنا۔
حالاتِ احرام میں جائز امور یا مباحات الاحرام:
* بغیر خوشبو کے صابن، تیل یا لوشن استعمال کرنا۔
* سر دھونا، غسل کرنا۔(خوشبو دار پھول سونگھنا)۔