April 29th, 2024 (1445شوال20)

والدین کے ساتھ حسن سلوک

 والدین کے ساتھ حسن سلوک پسندیدہ عبادت قرار دیا ہے۔ بخاری شریف میں حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہما فرماتےا ہیں کہ میں نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا کہ کون سا عمل اللہ کو سب سے زیادہ محبوب ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا کہ نماز وقت پر ادا کرنا۔

پھر کون سا عمل؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: والدین کے ساتھ نیکی کرنا۔ (بخاری)

شریعت اسلامیہ میں نماز کو بڑا ستون قرار دیا گیا ہے اور اس کے بعد والدین کے ساتھ نیکی کا درجہ رکھا گیا ہے کیونکہ دونوں اعمال کے درمیان لفظ (ثم) آیا ہے جو ترتیب اور وقفہ پر دلالت کرتا ہے۔

1. سلام سے ان کا استقبال کرنا۔

2۔ ان کی گفتگو کو توجہ سے سننا۔

3۔ ان کی رائے کو قبول کرنا۔

4۔ ان کی باتوں میں مشغول رہنا۔

5۔ ان کی طرف احترام سے دیکھنا۔

6۔ ہمیشہ ان کی تعریف کرنا۔

7۔ ان کے ساتھ اچھی خبریں شیئر کرنا۔

8۔ ان کے ساتھ بری خبریں شیئر کرنے سے پرہیز کرنا۔

9۔ ان کے دوستوں اور پیاروں کے بارے میں گفتگو کرنا۔

10۔ ان کے اچھے کاموں کو یاد رکھنا۔

11۔ اگر وہ کوئی بات یا کہانی دہرائیں تو اس انداز میں سننا کہ پہلی بار سن رہے ہو۔

12۔ ان کے ماضی سے متعلق تلخ و دردناک یادیں دہرانے سے پرہیز کرنا۔

13۔ ان کی موجودگی میں ضمنی گفتگو سے پرہیز کرنا۔

14۔ ان کے ارد گرد احترام سے بیٹھنا۔

15۔ ان کی رائے اور خیالات پر تنقید نہ کرنا۔

16۔ ان کی گفتگو کے دوران قطع کلامی سے گریز کرنا۔

17۔ ان کی عمر کا احترام کرنا۔

18۔ ان کے ارد گرد ان کے پوتوں کی تادیبی مار پیٹ سے گریز کرنا۔

19۔ ان کے مشوروں اور راہنمائی کو قبول کرنا۔

20۔ ان کی موجودگی میں لیڈر شپ ان کو سپرد کرنا۔

21۔ ان پر اپنی آواز اونچی کرنے سے پرہیز کرنا۔

22۔ ان کے سامنے یا ان سے آگے چلنے سے بچنا۔

23۔ ان کے آنے سے قبل کھانے کی ابتدا سے گریز کرنا۔

24۔ ان کو گھورنے سے اجتناب کرنا۔

25۔ اس وقت بھی ان پر فخر محسوس کرنا جب وہ اس کے مستحق نہیں لگتے ہوں۔

26۔ ان کی جانب پاؤں پھیلانے اور ان کی طرف پشت کرنے سے بچنا۔

27۔ کسی برائی کو ان کی طرف منسوب کرکے دوسروں کو ان کی برائی کا موقع نہ دینا۔

28۔ جتنا ممکن ہو ان کو اپنی دعاؤں میں یاد رکھنا۔

29۔ ان کی موجودگی میں بوریت یا تھکاوٹ محسوس کرنے سے پرہیز کرنا۔

30۔ ان کے گناہوں اور غلطیوں پر ہنسنے سے پرہیز کرنا۔

31۔ ان کے دریافت سے قبل ہی کام کی تکمیل کرنا۔

32۔ مسلسل ان کی دیکھ بال کرنا۔

33۔ ان سے گفتگو کرتے وقت احتیاط سے الفاظ کا انتخاب کرنا۔

34۔ انہیں ان کے پسندیدہ ناموں سے پکارنا۔

35۔ تمام چیزوں سے بڑھ کر ان کو اپنی ترجیحات میں شامل کرنا۔

36۔ جب وہ آپ کے ساتھ ہوں تو دیگر سرگرمیوں سے اجتناب کرنا۔

37۔ جب وہ آپ کے سامنے ہوں تو اپنے موبائل میں گیم کھیلنے سے پرہیز کرنا۔

38۔ یاد رکھیں، ان کی دْعائیں آپ کی زندگی میں خوشیاں بھر کرسکتی ہیں۔

39۔ ان کی خوشی اور اطمینان کو اپنی ترجیح بنانا۔

40۔ والدین تو آپ کے لیے جنت کا دروازہ ہیں اور آپ نے اسے ایک بار حاصل کرنا ہے۔ پس اس خزانے کو حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کرنا۔