November 27th, 2024 (1446جمادى الأولى25)

تعلیمی ماحول اوراسکی تیاری

وقت کی پابندی:

جب بچے اپنا اسکول ختم کر کے کالج کی ذندگی میں داخل ہوتے ہیں توان کا سب سے بڑا مسئلہ وقت کا کارآمد استعمال بن جاتا ہے۔ عمر کے اس حصے میں پڑھائی میں بہترین کامیابی حاصل کرنے کے لئے اپنے وقت کو کیسے کارآمد بنائیں آج ہم آپ کو بتائیں گے۔دیکھا گیا ہے کہ چھوٹے بچوں کے مقابلے میں ان طالب علموں پر زیادہ بوجھ ہوتا ہے خاص طور سے وہ طالبِ علم جو پڑھائی کے ساتھ ساتھ طویل وقت تک کام کرتے ہیں وہ پڑھائی پرزیادہ توجہ نہیں دے پاتے ایسے طالبِ علموں کو کم نمبرز کی صورت میں خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔امتحان میں اچھے نمبرز حاصل کرنے کے لئے سب سے پہلے اپنے اہداف متعین کریں اور ٹائم ٹیبل بنائیں۔ آپ کی ذندگی میں کن چیزوں کو کتنی اہمیت حاصل ہے اس کی ایک لسٹ بنائیں، اپنے گھر والے، دوست، رشتہ دار، اپنے مشغلے اور دوسری مصروفیات کو طے کریں اور یہ دیکھیں کہ کس کو کتنا وقت دینا ہے۔ 
ان تمام چیزوں میں سے زیادہ اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز کریں اپنے اسائیمینٹ کو اوّل وقت میں مکمل کریں اور اپنے لیکچرز وقت پر لیں۔یہ بات دیکھی گئی ہے کہ اس عمر میں بچے اپنی پڑھائی کو اتنا وقت نہیں دیتے جتنا اس کی ضرورت ہوتی ہے۔ایک سبجیکٹ کے لئے طالبِ علم کودن میں دو گھنٹے پڑھائی کرنی چاہئے ۔اگر آپ کے پاس ایک سمسٹر میں ۱۲ کریڈیٹ ہیں توایک ہفتے میں سے چوبیس گھنٹے پڑھنے پر لگانے ہوں گے ان گھنٹوں میں لکھنا ، پڑھنا، یاد کرنا، اسائیمینٹ بنانااور ٹیسٹ کی تیاری کرنا شامل ہے۔ 

*ہر مضمون کو اس کی ضرورت کے مطابق وقت دیں۔ مشکل مضمون کو زیادہ وقت دیں اور آسان مضمون کو کم ۔ جب آپ اپنے ہدف کو متعین کر لیں گے اور یہ طے کر لیں گے کہ کس مضمون کو کتنا وقت دینا چاہئے تو آپ بہت آسانی سے اپنے ہدف کو پا لیں گے۔ اپنے دوسرے مشاغل کو ایک طرف کریں ، وقت کے ضیاع سے بچیں اپنی پڑھائی پر توجہ مرکوز کریں پھر یقیناًآپ ایک بہترین طالبِ علم بن جائیں گے اور اپنی پڑھائی کا ہدف بھی مکمل کر لیں گے۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کا مستقبل کامیاب ہو اور آپ اپنی پڑھائی کا ہدف پورا کر سکیں تو اپنے آپ سے سوال کریں کہ آپ کالج کیوں آتے ہیں؟آپ کی پڑھائی کے کیا اہداف ہیں؟ اور آپ اپنے آپ کو مسقبل میں کہاں دیکھنا چاہتے ہیں؟اور پھر ان اہداف کو پورا کرنے کے لئے محنت کریں۔ 

*عقلمندی سے وقت کا استعمال:

* اپنا شیڈول بنائیں: اپنے اوپر دوہری ذمہ داریاں نہ ڈالیں، دوسروں کی ضروریات پوری کرنے کی وجہ سے اگر آپ ذہنی تناؤ کا شکار ہوتے ہیں تو وہ کام کرنا چھوڑ دیں کیونکہ جب تک آپ خود ذہنی تناؤ یا بوجھ کا شکار رہیں گے کبھی بھی اپنے ہدف کو پورا نہیں کر سکیں گے۔ دوسروں کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو کم کریں ، اپنی پڑھائی پر مکمل توجہ دیں ۔اگر آپ اپنی پڑھائی کی وجہ سے دوسروں کی کام نہیں کر پا رہے تو اپنے آپ کو مجرم نہ سمجھیں اور اپنی توجہ اپنی پڑھائی پر مرکوز رکھیں۔ کیونکہ آپ کی پڑھائی زیادہ اہم ہے۔ 

* اپنی حوصلہ افزائی کریں: پڑھنے کے لئے ایسی جگہ کا تعین کریں جہاں کوئی آپ کو پریشان نہ کر سکے اور شوروغل سے آزاد جگہ ہو، ایسی جگہ پر دن میں کم از کم دو گھنٹے گزاریں ۔اگر کبھی یہ محسوس ہو کہ پڑھائی پر توجہ نہیں دے پارہے تو اپنے ہدف کو یاد کریں اور سوچیں کے آپ نے اس ہدف کو پورا کرنے کے لئے کتنا کام کر لیا ہے اور کتنا باقی ہے،جو کام کر لیا ہے اس پر اپنی حوصلہ افزائی کریں۔
ترجیحات: اپنی ترجیحات متعین کریں کہ کون سا کام پہلے مکمل کرنا ہے، کون سا کام آپ کے امتحانات کے گریڈز بڑھا سکتا ہے؟ ، کو نسا کام آپ کے تعلیمی اہداف کو مکمل کرنے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے،اور کون سا کام آپ کی ذاتی ذندگی کے لئے یا مستقبل کے لئے اہم ہے؟ 


*اپنے ٹاسک کو مکمل کرنے کے لئے اسے سمجھیں: سب سے پہلے اپنے آپ سے سوال کریں کہ آپ کو اس ٹاسک کو پورا کرنے کے لئے کسی کی مدد کی ضرورت تو نہیں؟ اگر ضرورت محسوس ہو تو مدد لیں، اپنے ہدف کو ٹکڑوں میں توڑ لیں، اندازہ لگائیں کہ ایک کام کومکمل کرنے کے لئے کتنا وقت لگے گا۔ ایک کام کو ایک ساتھ ایک ہی وقت میں مکمل کرنے کی کوشش ہرگز نہ کریں ، اگر ایسا کریں گے تو کام آپ پر بوجھ بن جائے گا۔ 

*کوئی بھی انسان کامل نہیں ہو سکتا: لوگوں سے اپنا موازنہ کبھی نہ کریں اور نہ اس بات سے ڈریں کہ دوسرے آپ سے بہتر کام کر رہے ہیںیا آپ سے بہتر پڑھ رہے ہیں۔بس اپنے مقصد پر نظر رکھیں ، پھر یہ دیکھیں کہ اس مقصد کو پورا کرنے کے لئے آپ کیا کام آسانی سے کر سکتے ہیں اور وہ کام کر ڈالیں۔ 

* اگر آپ کسی مضمون میں دلچسپی پیدا نہیں کر پارہے تو سب سے پہلے اسی مضمون کو مکمل کریں اور اس میں اپنی دلچسپی کا سامان ڈھونڈیں، دوستوں کے ساتھ مل کر اس مضمون کی پڑھائی کریں اور مکمل کریں۔ 


* پڑھنے کا ماحول بنائیں:

ایک بار جب آپ نے اپنے پڑھنے کا وقت مقرر کر لیا ہے تو اپنے آپ سے سوال کریں کہ جس ماحول میں آپ پڑھ رہے ہیں وہ ماحول آپ کی ترجیحات کو پورا کر رہا ہے؟اگر ہاں تو سب سے مشکل اور زیادہ مطالعہ والے مضمون کو اس ماحول میں کریں جو آپ کے پڑھنے کے لئے سازگار ماحول ہے،اگر نہیں تو اپنے ماحول کو بدلیں ۔ 
اپنی پڑھائی کے ماحول کے حوالے سے کچھ چیزوں پر غورکریں۔

 

وقت کا تعین: سب سے پہلے یہ دیکھیں کہ دن کے کس حصے میںآپ سب سے زیادہ چاق و چوبند اور چست ہوتے ہیں۔ پورے دن میں ایسے وقت کا تعین کریں۔ یہ وقت صبح،دوپہر،شام،رات میں سے کچھ بھی ہو سکتا ہے۔ اس وقت میں اپنے سب سےChallenging مضمون کی پڑھائی کریں۔
 

گروپ طے کریں: اپنے بارے میں سوچیں آپ کس ماحول میں زیادہ پڑھ سکتے ہیں، اکیلے پڑھنا چاہتے ہیں؟ چھوٹا سا گروپ بنا کر پڑھنا چاہتے ہیں یا بہت سارے بچوں کے ساتھ ایک کلاس میں پڑھنا چاہتے ہیں؟جس ماحول میں آپ زیادہ اچھے نتائج پا سکتے ہیں اسی ماحول میں پڑھیں۔ 

جسمانی نقل و حرکت: 
کچھ لوگ پڑھنے کے لئے ٹیبل کرسی لے کر بیٹھنا پسند کرتے ہیں توکچھ لوگ صوفے پر بیٹھ کر پڑھنا پسند کرتے ہیں اور کچھ زمین پر بیٹھ کر پڑھتے ہیں ، کچھ طالبِ علم ٹہلتے ہوئے یاد کرتے ہیں اور کچھ ایک جگہ بیٹھ کر پڑھتے ہیں، کچھ لوگ پڑھنے کے دوران وقفہ چاہتے ہیں۔ان تمام نقل و حرکت میں اپنے مزاج کو پہچانئے اور اسی پوسچر کو پڑھنے کے دوران ترجیح دیں۔

روشنی: مطالعے سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ کچھ لوگ موسمِ سرما میں روشنی کی کمی کی وجہ سے اداس رہتے ہیں، اگر آپ ان میں سے ایک ہیں تو اپنے پرھنے لکھنے کے معمولات روشن جگہ پر رکھیں۔پڑھنے کے لئے ایسے سفید صفحات استعمال کریں جن پر کالی سیاہی سے پرنٹ ہو۔ اگر آپ رنگ برنگ کی سیاہی یا صفحات استعمال کریں گے تو اس سے آپ کی پڑھائی پر غیر محسوس طریقے سے منفی اثرات مرتب ہوں گے اس لئے بہتر کارگردگی کے لئے روشن چیزوں کا استعمال کریں۔

درجہء حرارت: آپ کمرے کے درجہء حرارت کو اپنے کنٹرول میں نہیں کر سکتے لیکن اپنے کپڑوں کے ذریعے آپ اپنے جسم کے درجہء حرارت کو کنٹرول کر سکتے ہیں۔ موسم کو دیکھتے ہوئے کپڑے استعمال کریںیا دو تین layers میں کپڑے پہنیں تاکہ آپ کمرہ جماعت میں اپنے جسم کے درجہء حرارت کو متناسب رکھ سکیں گرمی کی صورت میں layer اتار دیں تاکہ آپ اپنے پڑھنے کے لئے ہمشہ آرام دہ ماحول میں رہیں اور کوئی بھی بیرونی رکاوٹ آپ کی توجہ پڑھائی سے نہ ہٹا سکے۔