June 28th, 2025 (1447محرم2)

نوجوان ملک کا مستقبل ہیں وہ پاکستان کیلئے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں ،ڈاکٹر حمیرا طارق  

   
*عالمی استعماری طاقتیں فلسطینوں کی مشکلات اور ان پر ہونے والے مظالم کو نظر انداز کرتے ہوئے،اسرائیل کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں. دنیا کا دوہرا معیار سامنے آگیاہے۔
ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی 

نوجوان امن کی جدو جہد میں پیش پیش ہیں،اپنی طاقت کو پہچانیں،فلسطین اور امت کے لیے کھڑے ہو جائیں،زینب مینا ۔ترکش سپیکر

سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ نوجوان ملک کا مستقبل ہیں وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں جماعت اسلامی نوجوانوں کے ساتھ ہے اور جماعت اسلامی آپ کے خواب پورے کرے گی۔
ان خیالات کا اظہارسیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق  نے جماعت اسلامی پاکستان کے میڈیا سیل کے زیراہتمام کنونشن سنٹر اسلام آباد میں یوتھ ڈیجیٹل سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہاکہ غزہ کے مظلوموں نے نئی تاریخ رقم کردی ہے،اسرائیل غزہ میں کامیاب نہیں ہوسکا اور اب اس نے ایران ہر حملہ کردیا یہاں بھی کامیاب نہیں ہوگا ،ایران میں دینی تحریک سے انقلاب آیا تھا ، اسلامی تحریکوں نے دین کی سربلندی کے لیے دنیا بھر میں کام کیا ہے ، پاکستان کا نام اسلامی جمہوریہ جماعت اسلامی کی وجہ سے ہے ، کوئی آفت آئے تو اس میں جماعت اسلامی کام کرتی ہے ،پاکستان سے نوجوان بیرون ملک جارہے ہیں ،سرکاری محکموں کے افسران بھی ملک سے باہر بھاگ رہے ہیں ،نوجوان پاکستان میں اپنا مستقبل نہیں بیرون ملک دیکھتے ہیں ،یہ سمٹ روشن مستقبل کی ابتدا ہے نوجوان ملک کا مستقبل ہیں وہ پاکستان کے لیے بہت کچھ کرنا چاہتے ہیں ،جماعت اسلامی آپ کے ساتھ ہے آپ کے خواب پورے کرے گی ،یہ کام وہ کرسکتا ہے جن کا دامن ہر کرپشن سے پاک ہو۔ جماعت اسلامی کا کردار سب پر واضح ہے ،کسی پر کرپشن کا داغ نہیں ،جماعت اسلامی نے اپنی زندگیاں ملک کی دفاع کے لیے قربان کی ہیں ، ہم نے 1971میں بھی جانیں دی ہیں جب بھی ملک کو ضرورت پڑے گی، ہم حاضر ہوں گے ۔ جماعت اسلامی آئینی اور جمہوری جدوجہد کرتی ہے ۔ہم زیرزمین سرگرمی کرنا پسند نہیں کرتے ہیں ہم کھلی کتاب کی طرح ہیں ۔اہل غزہ نے اپنے مقدمے کو بہترین طریقے  سےدنیا کے سامنے پیش کیا کہ آج مسلمانوں کے ساتھ غیر مسلم بھی ان کے حق میں آواز اٹھا رہے ہیں۔نوجوان آگے بڑھیں گے توملک آگے بڑھےگا۔ سلامتی کونسل میں فلسطینیوں پر اسرائیل کے خلاف پیش کی گئی قرارداد کو ویٹو کر دیا جاتا ہے،انسانی حقوق کی بات صرف اپنے مفادات کے لیے کی جاتی ہے۔یہ بات ڈآکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے یوتھ ڈیجیٹل سمٹ میں یوتھ کی کثیر تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کی مزاحمت کو تصادم اور ان کی شہادت کے لیے ہلاک کا لفظ استعمال کیا جاتاہے،جبکہ دوسری قوموں کی مزاحمت کو جدو جہد آزادی سمجھا جاتا ہے۔یہ جدو جہد صرف فلسطینوں کی نہیں ہے،بلکہ یہ پوری انسانیت کی عزت و وقار اوربقا کا معاملہ ہے۔ترکیہ  سے ڈیجیٹل یوتھ سمٹ کی سپیکر مینا نے نوجوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 
فلسطین کے لیے دنیا بھر کے لوگوں کو آواز اٹھانی چاہیے، خاص طور پر مسلمانوں کو ضرور آواز اٹھانی چاہیے،لیکن کوئی کچھ نہیں کرتا تو میں نے سوچا کہ میں خود کیا کر سکتی ہوں؟بس اس لیے میں نے اسرائیلی مصنوعات کےبائیکاٹ کی مہم سوشل میڈیا کے لیے شروع کی۔جس کے لیے میں نے اسرائیلی مصنوعات کی ویڈیو بنائی اور سوشل میڈیا پر وائرل کی،جو بہت موئثر ثابت ہوئی۔انہوں نے کہا کہ کوئی کرے یا ناں کرے ہمیں اپنے حصے کا کام کرنا ہے۔جو مالی مدد کر سکتے ہیں وہ مالی مدد کریں ،جو لکھ سکتے ہیں لکھیں،جو بول سکتے ہیں بولیں۔میں یہاں نوجوانوں سے یہی کہنا چاہتی ہوں کہ اس وقت کسی کام کو کم حیثیت نہ سمجھیں،بس اپنی مثال اس طرح لیں کی چڑیا کی چونچ میں پانی کا قطرہ ثابت ہوں۔آپ اور میں آگ جلانے یا تماشا دیکھنے والے نہ ہوں بلکہ آگ بجھانے والے ہوں.یوتھ سمٹ سے موٹیویشنل سپیکر سارہ چوہدری،سوشل میڈیا  انفلوئنسر  سدرہ نسیم،یوتھ کلب کے طہ احمد، راجہ ضیاء الحق، جماعت اسلامی پاکستان  کے میڈیا سیل کے  انچارج سلمان شیخ نے بھی خطاب کیا ۔جماعت اسلامی کے  یوتھ سمٹ میں ڈپٹی سیکریٹریز عفت سجاد ،عائشہ سید ،طیبہ عاطف،عطیہ نثار، ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید، ناظمہ اسلام آباد قدسیہ ناموس مرکزی زمہ داران  طلباء و طالبات کے علاوہ نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔