June 7th, 2025 (1446ذو الحجة10)

 خواتین پر ظلم و تشدد کسی بھی صورت میں ہو قبول نہیں کیا جائے گا۔ڈاکٹر حمیرا طارق 

کراچی میں نجی اسکول  ٹیچر پر کیا جانے والا پر تشدد واقعہ طاقت کے نشے میں اختیارات کے ناجائز استعمال اور والدین کی تربیت پر سوالیہ نشان ہے۔

اسکول طالبہ کی شکایت پر خاتون ٹیچر پر کیا جانے والا پر تشدد واقعہ انتہائی افسوسناک، قابلِ مذمت اور معاشرتی انحطاط کی نشاندہی کرتا ہے۔ جو نہ صرف انسانیت کی توہین بلکہ طاقت کے نشے میں اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔ ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کراچی کے ایک نجی اسکول کی طالبہ کی شکایت پر اس کے پولیس اہلکار ماموں اور والدہ کی جانب سے خاتون ٹیچر پر تشدد کے واقعے پر اپنے مذمتی بیان میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین اساتذہ ہمارے معاشرے کا معزز ترین طبقہ ہیں جنہیں عزت، تحفظ اور احترام دینا ہم سب پر فرض ہے۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ واقعے میں ملوث تمام ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے تاکہ معاشرے میں ایک مثال قائم ہو۔ ڈاکٹر طارق نے کہا کہ ظلم کسی بھی شکل میں ہو کہ خواتین پر ظلم و تشدد کسی بھی صورت میں ہو قبول نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے مذید کہا کہ  یہ واقعہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ بچوں کی تربیت میں شدید خلا موجود ہے
ضرورت اس امر کی ہے کہ والدین اور تعلیمی ادارے مل کر بچوں کی اخلاقی اور معاشرتی تربیت پر توجہ دیں تاکہ وہ ایسے غیر اخلاقی، غیر انسانی اور غیر قانونی رویوں سے باز رہیں۔ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان متاثرہ ٹیچر ، اساتذہ اور طالبات کے ساتھ ہیں ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت اساتذہ کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کرے تاکہ آئندہ اس قسم کے واقعات کا سدباب کیا جا سکے