December 9th, 2024 (1446جمادى الثانية7)

پاکستان میں خواتین پر تشدد کی بڑی وجہ قرآنی تعلیمات سے دوری اور سماجی ناہمواریاں ہیں-ڈاکٹر حمیرا طارق

محسن انسانیت ﷺ خواتین کے حقوق کے سب سے بڑے محافظ ہیں- بحثیت ماں ، بہن ، بیٹی اور بیوی ہر شکل میں عورت کے ساتھ حسن سلوک کی تلقین کی - یہ دینی تعلیمات سے دوری کا نتیجہ ہے کہ مسلم معاشرے میں خواتین اپنے منصب احترام اور حقوق کے لئے سرگرداں ہے- ان خیالات کا اظہار سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کراچی پریس کلب میں مذاکرے میں صدارتی خطاب میں کیا -

انہوں نے کہا کہ المیہ یہ ہے کہ پاکستان میں دیہاتی و ان پڑھ طبقے سمیت پڑھے لکھے معاشرے میں بھی خاتون تشدد کا نشانہ بنائ جارہی ہے اور مذید یہ کہ اب خواتین پر تشدد سے بڑھ کر قتل کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔

ڈاکٹر حمیرا طارق نے واضح کیا کہ عورت کے خلاف تشدد کے خاتمے میں حکومت ، قانون نافذ کرنے والے ادارے ، میڈیا ، تعلیمی اداروں اور این جی اووز سب کا خاص کردار ہونا چاہیئے جس کو وہ سمجھنے اور ادا کرنے سے قاصر ہیں

بعد ازاں مذاکرہ بعنوان *خواتین پر تشدد اور معاشرتی رویے۔سد باب کیا ہو؟* کے شرکاء ثمینہ سعید ڈاکٹر ذکیہ اورنگزیب ماہر نفسیات ڈاکٹر ہالہ- ایڈووکیٹ طلعت یاسمین-سینیئر صحافی غزالہ فصیح نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دراصل خواتین کے خلاف تشدد ایک سنگین مسئلہ ہے جو برصغیر پاک و ہند میں آغاز سے ہی ایک روایت بن چکا تھا - اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وجود میں آنے کے بعد خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے مؤثر اقدامات ہونے چاہیں تھے مگر قانون سازی کے بعد عمل درامد کا روڈ میپ واضح نہ ہونا پاکستان میں ہر جرم کی افزائش کا ذریعہ بنتا ہے -

خواتین کے لیے اس مسئلے کے خلاف قانونی چارہ جوئی یا شکایت کا اندراج بذات خود ایک تکلیف دہ اور پیچیدہ عمل ہے - شرکاء مذاکرہ نے واضح کیا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام کے لیے لازم ہے کہ قانونی چارہ جوئی کے عمل کو آسان بنایا جائے - اس مقصد کے لیے باقاعدہ ادارے قائم کیے جائیں جہاں متاثرہ عورت کو تحفظ ، مکمل طبی امداد ، شکایات کا اندراج ، قانونی چارہ جوئی سمیت تمام سہولیات مہیا کی جائیں - شرکاء مذاکرہ نے اس بات پر بھی توجہ دلائی کہ خواتین اپنے گھروں میں موجود بھائیوں بیٹوں کی موثر اخلاقی اور صحت مند تربیت اسلامی چارٹر کے تحت کریں - انہوں نےمیڈیا پر زور دیا کہ وہ عورتوں پر پر تشدد ڈرامے ویڈیوز دکھانا بند کریں اورنسوانی عزت و احترام پر مبنی صحت مند معاشرے کی عکاسی کریں -آخر میں شرکاء مذاکرہ کو خوب صورت اعزازی شیلڈز بھی پیش کی گئیں -اس موقع پر ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب ، ناظمہ کراچی جاوداں فہیم ، ڈپٹی ڈائریکٹر میڈیا سیل سعدیہ حمنہ ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات فریحہ اشرف،سیکرٹری اطلاعات صوبہ سندھ صائمہ افتخار اور سیکرٹری اطلاعات کراچی ثمرین احمد بھی موجود تھیں