سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا ہے کہ اللہ کے دین کی دعوت دینا اور برائیوں کے سدباب کی جہد مسلسل اہل اسلام کی فطری ذمے داری ہے، اخلاق و کردار میں دو رنگی اور منافقت چھوڑ دینا ہمہ وقتی فکر کا تقاضا کرتی ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے دشمن بھی گواہی دیتے تھے کہ یہ امین اور صادق ہیں۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم لیڈر شپ کا بہترین نمونہ ہیں،جماعت اسلامی کے نزدیک قیادت منصب نہیں کردار ہے اور یہ کردار تمام ارکان جماعت اور ذمے داران کی پہچان بن جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے صوبہ سندھ کی ناظمات ضلع و نائبین اور ارکان صوبائی شوریٰ کی تربیتی ورکشاپ خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا مقصد اخلاق وکردار میں اس طرح ڈھل جائے کہ یہ اوصاف شخصیت سے چھلکنے لگیں۔یہی جماعت اسلامی کے ذمے داران کی تربیت کا حصہ ہے ،اخلاقی اوصاف میں سچائی ہر خوبی کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ غزہ آج پوری امت کے لیے ازمائش کی اماجگاہ بن چکا ہے، اہل غزہ تو شہادت کے درجے پر فائز ہوکر سرخرو ٹھیر رہے ہیں ، ہمیں یہ فکر کرنا ہے کہ ا مت محمدیہ صلی اللہ علیہ وسلم پر جو کربلا برپا ہے ، اس سوال پر رب کے حضور ہمارا جواب کیا ہو گا ؟ آج اپنی اپنی حیثیت کے مطابق کام کر کے اپنا جواب تیار کر لیں ۔ تربیتی ورکشاپ میں ڈپٹی سیکرٹریز عطیہ نثار ،عفت سجاد، ڈاکٹر زبیدہ جبیں،ڈپٹی سیکرٹری اور ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید ، ناظمہ صوبہ سندھ رخشندہ منیب اور ان کی نائبین بھی موجود تھیں۔