February 7th, 2025 (1446شعبان9)

کشمیری عوام کا سب سے بڑا جرم حقِ خودارادیت کا مطالبہ ہے ، جو اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق ہے۔

جماعت اسلامی 5 فروری یوم یکجہتی کشمیر مہم کے ذریعے جدوجہد آزادی کشمیر کی مؤثر آواز بنے گی ۔ڈاکٹر حمیرا طارق 

5 فروری یومِ یکجہتی کشمیر ہمیں اس عزم کی تجدید کا موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے مظلوم کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہمیشہ کھڑے رہیں گے۔ یہ نہ صرف کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کا دن ہے، بلکہ اس حقیقت کو بھی اجاگر کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے لاکھوں افراد آج بھی بھارتی ظلم و ستم کی چکی میں پس رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی  سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کیا۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر اس وقت دنیا کے سب سے بڑے انسانی المیوں میں سے ایک ہے، جہاں لاکھوں بے گناہ مسلمان بدترین ریاستی جبر کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارتی افواج کی جانب سے جاری ظلم و ستم، ماورائے عدالت قتل، خواتین کی بے حرمتی، بچوں اور نوجوانوں کی جبری گمشدگی  جیسے مظالم اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت کشمیری عوام کے بنیادی انسانی حقوق کو پامال کر رہا ہے۔ انہوں نے مذید کہا کہ کشمیری عوام کا سب سے بڑا جرم صرف یہ ہے کہ وہ اپنے حقِ خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں، جو کہ اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ان کا بنیادی حق ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ عالمی برادری کشمیری عوام پر ہونے والے ظلم پر خاموش ہے، اور انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی بھارتی حکومت پر مؤثر دباؤ ڈالنے میں ناکام رہی ہیں۔
کشمیری خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ کشمیری خواتین اس جدوجہد میں ہراول دستے کا کردار ادا کر رہی ہیں۔ وہ نہ صرف اپنے شوہروں، بیٹوں، اور بھائیوں کو آزادی کے لیے قربان کر رہی ہیں، بلکہ سینکڑوں کشمیری خواتین کو بھارتی فورسز نے شہید کر دیا، ہزاروں کو گرفتار کر لیا گیا، اور بے شمار خواتین کی بے حرمتی کی گئی ، اس کے باوجود ان کے حوصلے پست نہیں ہوئے وہ آج بھی ان  مظالم کے خلاف سینہ تان کر کھڑی ہیں اور اپنے حق کے لیے آواز بلند کر رہی ہیں۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے عالمی برادری، اقوامِ متحدہ، اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے ریاستی جبر کے خلاف عملی اقدامات کریں۔ صرف زبانی دعوے اور قراردادیں کافی نہیں، بلکہ کشمیری عوام کو حقِ خودارادیت دینے کے لیے مؤثر سفارتی اور قانونی کارروائیاں کی جانی چاہئیں۔انہوں نے مسلم امہ سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنے کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لیے متحد ہو کر آواز بلند کریں۔ اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں اور کشمیر کے مسئلے کو عالمی سطح پر مذید مؤثر انداز میں اجاگر کریں