April 26th, 2024 (1445شوال17)

جامعتہ المحصنات کا مشن تعلیم کے ذریعے ایسی بہترین کردار سازی ہے جو انقلابی تبدیلیوں کی حامل ہو-دردانہ صدیقی

تعلیمی میدان میں معلم کا فعال اور متحرک کردار ہے ، استاد کے پیش نظر تعلیم و تربیت کے ساتھ ایسے افراد کی تیاری پیش نظر رہے جو معاشرے میں بندگی رب کی ادائیگی اور خلافت ارضی کی ذمہ داری بخوبی نبھا سکے -
ان خیالات کا اظہار جامعات المحصنات پاکستان کے تحت تدریب المعلمات کے پروگرام سے خطاب کے دوران سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان دردانہ صدیقی نے کیا _
انہوں نے کہا کہ مدارس کے قیام کی اصل روح اور غایت عمل بالدین ہے- علم کے ذریعے اللہ تعالی قوموں کو فضیلت  بخشتا ہے-انبیا اپنی وراثت میں درھم اور دینار نہیں چھوڑتے بلکہ وہ علم جیسی عظیم وارثت چھوڑ کر جاتے ہیں - 
انہوں نے مزید کہا کہ  معلم انبیاء کے وارث ہیں۔لہذا ہمیں صرف طالبات کی تدریس نہیں بلکہ ان کی نشونما کے ہر پہلو پر کام کرنا ہے- مغرب نے ہمارے ملک کے تعلیمی نظام کو اپنے طے شدہ ایجنڈے کے مطابق ڈھالنے کے لئے خطیر فنڈنگ کی ہے-
اس ایجنڈے کو ناکام بنانے کے لئے بحیثیت معلمہ ہم پر بہت بڑی ذمہ داری عائد ہوتی ہے ۔
اس امر کی ضرورت ہے کہ ہر سطح کی تعلیم میں طالبات کے لئے قرآن و سنت کو نظریہ پاکستان اور اسلام کے ساتھ مکمل طور پر جوڑ دیا جائے  - 
الحمد اللہ جامعۃ المحصنات پاکستان پراجیکٹ گذشتہ کئ دہائیوں سے طالبات کے اندر مطلوبہ خصوصیات پیدا کرنے کے لئے دینی و دنیاوی تعلیم کا حسین امتزاج فراہم کر رہا ہے-
 اس وقت دینی تعلیم کے ادارے ہی طالبات کی دنیوی و عصری تعلیم اور تربیت کا فریضہ صحیح معنوں میں انجام  دے رہے ہیں -