April 16th, 2024 (1445شوال7)

حجاب اسلامی تہذیب کا سب سے نمایاں اور مہذب شعار ہے جو معاشرے کو پاکیزگی عطا کرتا ہے : عالیہ منصور 

 حجابی تہذیب پر مبنی معاشرہ ایسا معاشرہ ہے جہاں مرد و عورت دونوں سے پاکیزگی اور وقار کی توقع کی جاسکے ۔حجاب کے تصور کو بڑے کینوس پر دیکھنے اور سمجھنے کی ضرورت ہے
 حلقہ خواتین جماعت اسلامی کے تحت  4 ستمبر کو عالمی یوم حجاب منایا جا رہاہے ۔یہ بات ڈائریکٹر میڈیا سیل , حلقہ خواتین جماعت اسلامی عالیہ منصور نے "یوم حجاب " مہم کے حوالے سے صوبائ , ضلعی میڈیا ٹیم کے ذمہ داران  اور میڈیا سیل کے شعبہ جات کی صدور سے آن لائن بریفنگ کے دوران کہی  
انہوں نے کہا کہ اس سال یوم حجاب کے لئے "تہذیب ہے حجاب" کا عنوان منتخب کیا گیا ہے یعنی حجاب محض مسلمان خواتین کے لباس کا حصہ  نہیں ہے بلکہ حیا و حجاب ایک تہذیب کا مظہر ہے۔حیا و حجاب جس معاشرے کا عمومی کلچر بن جائے وہاں  اسلامی تہذیب کے اثرات اجتماعی و انفرادی زندگیوں میں نمایاں ہوتے ہیں۔ 
 چنانچہ ضرورت اس بات کی ہے کہ تصور حجاب کو عام کیا جائے 
انہوں نے مزید کہا کہ سیکرٹری جنرل حلقہ خواتین جماعت اسلامی دردانہ صدیقی 3ستمبر کو پریس کانفرنس کے ذریعے اس مہم کا آغاز کریں گی ۔ ملک کے  بڑے شہروں میں "حجاب کانفرنسز " اور "حجاب سیمینارز " کا انعقاد کیا جائے گا - شرکاء بریفنگ کے سوالات کے جوابات کے دوران  انہوں نے کہا کہ مختلف اخبارات کے میگزینز میں خصوصی صفحات کی اشاعت , حجاب فورمز , مضامین , بلاگز کی اشاعت ,  ٹاک شوز, سوشل میڈیا پر بھرپور آگاہی بذریعہ پوسٹس , دستاویزی پروگرامات  سمیت بہت سی سرگرمیاں حجاب مہم کا حصہ ہوں گی جن کا مقصد معاشرے میں  خواتین کے تقدس اور حجابی تہذیب کے ثمرات و برکات سے  آگاہی دینا ہے#