March 12th, 2025 (1446رمضان12)

8 مارچ کا دن دنیا بھر میں خواتین کی جدوجہد اور کامیابیوں کو تسلیم کرنے کا دن ہے ۔ ڈاکٹر حمیرا طارق

حلقہ خواتین جماعت اسلامی، پاکستانی خواتین کو ان کے اصل اسلامی حقوق کی آگاہی دینے اور عملی طور پر ان کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے کام کر رہی ہے۔

 8 مارچ یوم خواتین کے موقع پر جماعت اسلامی ویمن ونگ کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج کا دن دنیا بھر میں خواتین کی جدوجہد، ان کے حقوق اور ان کی عظمت کو تسلیم کرنےکا دن ہے۔ یوم خواتین دنیا بھر میں خواتین کے مسائل کو اجاگر کرنے کا ایک اہم موقع ہے یہ صرف تقریبات یا بیانات تک محدود نہیں رہنا چاہیے بلکہ اس دن خواتین کی حقیقی مسائل پر بات ہونی چاہیے۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہزاروں خواتین اور کم عمر بچیاں کارخانوں اور فیکٹریوں میں کام کرتی ہیں جہاں انہیں غیر انسانی حالات میں کام کرنا پڑتا ہے اس حوالے سے حکومت کو سخت قوانین پر عمل درامد کروانا چاہیے اور خواتین ورکرز کے حقوق کے تحفظ کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے مذید کہا کہ اسلام نے عورت کو روحانی، معاشی، سیاسی اور سماجی حقوق دیے ہیں جو ہر دور میں اس کے کردار اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔ وراثت میں خواتین کا حق دین اسلام نے واضح طور پر مقرر کر دیا ہے لیکن عملاً انہیں ان کے جائز حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے خواتین تنظیموں کو اس مسئلے پر بھرپور آواز اٹھانی چاہیے کیونکہ یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو تمام طبقوں میں موجود ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ ونی ،قرآن سے شادی اور ان جیسی دوسری فرسودہ رسومات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، یہ رسومات دراصل ہندوانہ اور جاگیردانہ سوچ کا نتیجہ ہیں جن کو طاقتور طبقات نے اپنے مفادات کے لیے زندہ رکھا ہوا ہے۔ریاست اور سول سوسائٹی کو ان غیر انسانی رسومات کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔یوم خواتین پر ہونے والے عورت مارچ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ اگر عورت مارچ کا مقصد معاشرے کے دو اہم ستون اور کردار عورت اور مرد کو مد مقابل لانا ہے تو یہ بالکل غلط ہے اس میں بعض ایسے نعرے یا مطالبات شامل کر دیے جاتے ہیں جو ہمارے مذہبی اور سماجی اقدار سے متصادم ہوتے ہیں خواتین کے حقوق کی جدوجہد کو اسلامی اصولوں کے مطابق باوقار اور سنجیدہ انداز میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ اس کے مثبت اثرات مرتب ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالی عنہا ،حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا اور دیگر صحابیات کی مثالیں ہمارے لیے روشن چراغ ہیں ۔ان خواتین کی سیرت ہمارے سامنے ہے جنہوں نے نہ صرف اپنی زندگیوں میں عظمت کا نمونہ پیش کیا بلکہ پورے معاشرے کی اصلاح میں اہم کردار ادا کیا۔ ڈاکٹر حمیرا طارق نے کہا کہ عالمی یوم خواتین کے موقع پر ہمیں فلسطین اور کشمیر کی مظلوم خواتین کی جدوجہد آزادی کو یاد رکھنا چاہیے اور ان کی حمایت میں عالمی سطح پر آواز اٹھانی چاہیے ان خواتین کا حق ہے کہ ان کے حقوق کا احترام کیا جائے اور انہیں آزادی اور سکون کی زندگی گزارنے کا حق ملے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ویمن ونگ  کا مقصد خواتین کو ان کے شرعی، قانونی اور سماجی حقوق دلوانا ہے ہم ان مسائل پر ہر سطح پر آواز بلند کرتے ہیں ۔یہ بات بھی واضح ہے کہ پاکستان میں خواتین کے ساتھ جو زیادتیاں کی جا رہی ہیں وہ اسلام کے نام پر نہیں بلکہ صدیوں پرانی ہندوانہ اور جاگیردانہ روایات کے باعث ہیں، ہم خواتین کو ان کے اصل اسلامی حقوق کی آگاہی دینے اور عملی طور پر ان کی زندگیوں میں بہتری لانے کے لیے کام کر رہے ہیں تاکہ وہ عزت، وقار اور تحفظ کے ساتھ ایک خوشحال زندگی گزار سکیں#