January 15th, 2025 (1446رجب15)

اسلامی تہذیب حیا اور حجاب کے نظام پر مبنی ہے‘ سمیحہ راحیل قاضی

ڈپٹی سیکرٹری حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر سمیحہ راحیل قاضی نے کہا ہے کہ اسلام سے متعصبانہ رویے کے باعث اسلامی شعائر کو نشانہ بنایا جاتا رہا ہے،ہم 2 دہاہیوں سے عالمی یوم حجاب منا رہے ہیں،حجاب کو صرف کپڑے کا ایک گز ٹکڑا نہیں سمجھئے بلکہ قرآن نے اسلامی تہذیب کے احکامات کا آغاز ہی حجاب سے کیاہے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے لاہور پریس کلب میں ’’تہذیب ہے حجاب، اخلاقیات آزادی ہے‘‘ کے موضوع پر پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہاکہ اسلام کی پوری تہذیب حیا اور حجاب کے نظام پر مبنی ہے جس میں ہر مرداور ہر عورت کو تحفظ کا حق ہے اور یہ معاشرہ تب ہی محفوظ ہوگا جب ہم ان اقدار کی حفاظت کریں گے جو اسلام ہمیں عطا کرتا ہے،انہوں نے کہا کہ عورت قیمتی ہے اسے محفوظ رکھا جاتا ہے قیمتی زیور کی طرح اس کی حفاظت کا انتظام کیا جائے ، مسلمان عورت کاعظیم مرتبہ ہے ہمارے خالق نے ہماری حفاظت کے لیے حدود کا تعین کیا ہے۔عالمی یوم حجاب کا یہی پیغام ہے کہ حجاب پوری تہذیب ہے اور یہ تہذیب ہوگی تو معاشرہ محفوظ و مستحکم ہو گااور ایک دوسرے سے لوگ احترام و تقویت پائیں ،ڈپٹی سیکرٹری اور ڈائریکٹر میڈیا سیل ثمینہ سعید نے کہا کہ مروہ الشر بینی کو اس لیے شہید کیا گیا تھا کہ انہوں نے حجاب پہنا ہوا تھا۔اللہ تعالیٰ نے مرد کو نگاہیں نیچی رکھنے کا حکم دیا ہے حجاب علامت ہے لیکن اصل چیز پورا نظام ہے،مسلمان عورت حجاب لے تو اسے دہشت گردی سے کیوں جوڑا جاتا ہے،یہ تہذیب نافذ ہوگی تو بچیاں خود محفوظ ہوں گی، ان کی اعلیٰ تعلیم میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔بہاولپور کے اندر وڈیوز اسکینڈل سامنے آتے ہیں یا نور مقدم کیس سامنے آتا ہے ،سب اسلام کے نظام رحمت سے روگردانی کی وجہ سے ہے۔ مرد و عورت کو آزادی نسواں کی تحریک میں ایک دوسرے کے مقابل کھڑا کردیاگیا ہے،عورت کا تو مطلب ہی مستور ہے اس کو چھپایا گیا ہے ،تمام خواتین اسلام ، کسی بھی طبقے سے تعلق رکھتی ہیں وہ آئیں اور جماعت اسلامی کی رابطہ عوام مہم کا ساتھ دیں، ہماری مہم کا حصہ بنیں اور جماعت اسلامی کی مہم کو تیز تر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں ۔