September 4th, 2025 (1447ربيع الأول11)

بھارت کی آبی جارحیت اور ملک میں موثر پلاننگ کی عدم موجودگی پورے ملک میں سیلابی ریلوں کا باعث بنے

حلقہ خواتین جماعت اسلامی پاکستان کی سیکرٹری جنرل ڈاکٹر حمیرا طارق نےکہا ہے کہ پنجاب میں اس وقت جہاں بارشوں سے صورتحال پہلے ہی خراب تھی اور اسے اب بھارت سے آنے والے سیلابی ریلوں نے پنجاب کو لپیٹ میں لے لیا ہے
اب تک کوئی 100 سے زائد دیہات سیلاب کی لپیٹ میں آکر ڈوب چکے ہیں-پانی سے ہزاروں گھر ڈوبے ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ مال مویشیوں اور فصلوں کو بھی شدید نقصان پہنچ چکا ہے- ڈاکٹر حمیرا طارق نے ملک میں موجودہ سیلابی صورتحال پر اپنے بیان میں کہا کہ ہر سال بھارت کی آبی جارحیت سے پاکستان کو بھاری جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے - جہاں بھارت نے سندھ طاس کے معاہدے کی سرعام خلاف  ورزی کی ، وہاں بھارت کے پاکستان دشمن روئیےکا اہم مظہر آبی جارحیت ہے-

                                           انہوں نے کہا کہ پنجاب میں سیلابی تباہی کے ذمہ دار  سالہا سال سے مسلط حکمران ہیں -جنہوں نے اس سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئ حکمت عملی تیار نہیں کی - اگر بروقت منصوبہ بندی سے ڈیم بنا کر پانی کو محفوظ کرنے کی حکمت عملی اپنائی جاتی تو یہی پانی ملک کے لیے سود مند ہوتا                     صوبہ پنجاب کے تینوں دریاؤں چناب ،ستلج اور دریائےِ راوی میں شدید سیلابی صورتحال کی وجہ سے ضلع نارووال سیالکوٹ ، فیصل آباد ۔شکرگڑھ ،نالہ اوج اور جھن مان سنگھ گاؤں کے اطراف پانی جمع ہونے سے گاؤں کے لوگوں گھروں میں محصور ہو گئے - سیالکوٹ سے ساڑھے چار ہزار، وزیرآباد کے چار دیہات کی مکمل آبادی اور گجرات سے پندرہ ہزار کے قریب افراد متاثر ہوئے ہیں -انہوں نے کہا کہ الخدمت فاؤنڈیشن نے تمام متاثرہ علاقوں میں امدادی کاروائیاں شروع کر دی ہیں اور ہزاروں لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچا کر ان کو بروقت خوراک ، ادویات اور دیگر اشیائے ضروریات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے ـانہوں نے حکومت سے بھی اپیل کی کہ اہم سیلابی علاقوں میں ضرورت کے مطابق آرمی ایوی ایشن اور دیگر  تمام وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اجتماعی و انفرادی دعا و استغفار  کریں اور اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی طلب کریں  اور ملک کی سلامتی کی دعائیں مانگیں