March 19th, 2024 (1445رمضان9)

کمیونٹی اسکول

کسی بھی ملک و قوم کی ترقی اور تبدیلی میں تعلیم کا کردار بنیادی ہوتاہے مگربد قسمتی سے ہمارے ملک پاکستان میں اس جانب ہردورحکومت میں نہایت معمولی توجہ دی گئی۔ایسے مایوس کن اورمشکل حالات میں 1996ء میں کمیونٹی اسکول کی بنیاد رکھی گئی۔
1996ء سے لے کراب تک ملک بھرمیں تقریباً140کمیونٹی اسکول کھولےجاچکے ہیں۔ان اسکولوں کا ہدف پاکستان کی پسماندہ اورغریب آبادیوں پر مشتمل ایسےعلاقے ہیں جہاں تعلیمی سہولتوں کا فقدان ہے۔اس منصوبےکے تحت ملک کے چاروں صوبوں میں غریب بچوں اور بچیوں کوزیورِ تعلیم سے آراستہ کیا جا رہا ہے۔
چند نمایاں خوبیاں:
٭محدود وقت اور کم وسائل میں اسلامی تعلیمات کے مطابق بہترین تعلیم و تربیت کا اہتمام کرنا۔
٭جدید علوم کے ساتھ قرآن کی ناظرہ تعلیم دینا۔
٭فہم دین کے نصاب پر خصوصی توجہ دینا۔
٭اساتذہ کی تربیت کے لئے تربیتی کورسز اور ورکشاپس کا تسلسل۔
٭1500  والینٹیرز۔
٭1100اساتذہ۔
٭18000 طلباء۔
٭9000ماؤں کی تربیت۔ 
٭اسکولز سےملحق آبادیوں میںآگہی پروگرام۔
٭ انڈسٹریل ہوم،لائیبریری، Skill development پراجیکٹ،پرائمری تعلیم مکمل کرنے والے بچوں کی مزید تعلیم کے لئے اسپانسرشپ،قومی اور بین الاقوامی سطح پر کمیونٹی اسکول کے بچوں کی مختلف مقابلوں میں شرکت اوراعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ۔
٭تجوید اور فہم القرآن نصاب میں شامل۔
٭ہم نصابی سرگرمیوں کے زریعے طلبہ کی فکری وعملی صلاحیتوں کی نشونما۔