April 27th, 2024 (1445شوال18)

قومیں معاشی کسمپرسی سے نہیں بلکہ اخلاقی پستی سے ہلاک ہوتی ہیں۔ڈاکٹر  رخسانہ جبیں

معاشرے میں زیادتی یا فساد کسی بھی شکل میں ہو اس کو روکنا ریاست کی ذمہ داری ہے۔ مجرم کو قانونی  سزا دیے بغیر نہ تو جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے اور نہ انصاف کا بول بالا ممکن ہے -
 ہمارا دین اسلام  عورت پر ظلم اور عورت کےساتھ تحقیری رویے کی شدید مزمت کرتا ہے -
خواتین کے خلاف نازیبا حرکات ہماری مسلم شناخت کے خلاف ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عورتوں پر تشدد کے خلاف اسلامی  تعلیمات کے مطابق سخت قانون سازی کی جائے اور ان قوانین پر عمل درآمد کو ہر صورت یقینی بنایا  جائے۔ریاست کا یہ بھی فرض ہے کہ معاشرے میں منفی رجحانات کی روک تھام کے لئے اسلامی تعلیمات کو عام کریں تاکہ  معاشرہ بچیوں اور عورتوں کے لیے محفوظ بن سکے ۔ اسکے ساتھ ہی معاشرتی اصلاح کے لئے والدین ، اساتذہ اور میڈیا  کو بھی اخلاقی تعلیم ، تربیت اور ترغیب کے ذریعے مثبت کردار ادا کرنے کی اشد ضرورت ہے 

     دریں اثناء چئیر پرسن ویمن اینڈ فیملی کمیشن ڈاکٹر رخسانہ جبین نے کہا کہ  پبلک مقامات پر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے ملک میں خواتین کو تحفظ دینے میں ناکام نظر آتے ہیں    ڈاکٹر  رخسانہ جبیں نے کہا کہ 
یہ بھی لمحہ  فکریہ  ہے کہ ہمارے معاشرے میں ایسی نسل پروان چڑھ  رہی ہے جس کے اندر اخلاق و کردار کی رمق بھی نظر نہیں آتی ۔انہوں نے کہا ہم جتنے چاہیں  مباحثے کریں اصل حقیقت  یہی ہے کہ ہم اخلاقی طور پر دیوالیہ ہوتے جا رہے ہیں ۔ ناگزیر ہے کہ والدین، میڈیا ،تعلیمی ادارے اور حکومت نئی نسل کے لیے ایسا تربیتی نظام وضع کریں جو اسلام کے اخلاقی اصولوں پر مبنی ہو جس میں مرد و خواتین اپنی ذمہ دارانہ حیثیت کو سمجھیں اور  اسلام کے نظام حیا کے حصار کو پوری طرح اپنائیں۔ حکمران اور عوام دونوں 
کو یہ بات یاد رکھنی چاہیئے  کہ قومیں معاشی کسمپرسی  سے نہیں بلکہ اخلاقی پستی سے ہلاک ہوتی ہیں۔