April 19th, 2024 (1445شوال11)

عقلمند بارہ سنگھا

ایک دفعہ کا ذکر ہے ایک دور دراز کے جنگل میں ایک شیر رہا کرتا تھا -  وہ شیر بہت ظالم تھا اور اس نے جنگل کے سارے جانوروں کو ڈرا سہما کے رکھا تھا - وہ شیر ظالم ہونے کے ساتھ ساتھ کاہل بھی تھا اورسوچتا تھا جب میں جنگل کا بادشاہ ہوں تو کیوں محنت کروں اس لئے اس نے سارے جانوروں کوحکم دیا تھا کہ اگر جانور اپنی جان بچانا چاہتے ہیں تو روز کوئی نہ کوئی جانور اس کے لئے خوراک کا انتظام کرے ورنہ وہ ان کو مار کے کھا جاۓ گا- اب جنگل کے دوسرے جانوروں کو اپنی خوراک کے ساتھ ساتھ اس ظالم شیرکی خوراک کا انتظام بھی کرنا پڑتا تھا-
ایک دن ایک بارہ سنگھا کی باری تھی شیر کی خوراک لے جانے کی- وہ بیچارہ بارہ سنگھا خوب سارا گوشت لے کر شیر کے غار  میں پہنچا - بارہ سنگھا کو دیکھ کر شیر کی نیت بدل گئی اور اس کا دل چاہا آج اس کا گوشت چکھ کر دیکھنا چائیے - یہ بات اصول کے بلکل خلاف تھی لیکن اس نے بارہ سنگھا  سے کہا اتنے سے گوشت سے میرا پیٹ نہیں بھرے گا اس لئے آج میں تم کو کھانا چاہتا ہوں ویسے بھی میں جنگل کا بادشاہ ہوں اس لئے میں جو چاہوں کر سکتا ہوں-   وہ بارہ سنگھا بہت سمجھدار تھا -  اس نے سوچا الله تعالی نے جو عقل دی ہے اس کا استعمال کرنا چاہیے اوربجاۓ پریشان ہونے کے کوئی ترکیب سوچنی چائیے اپنی جان بچانے کی- اس نے شیر سے کہا پہلے آپ میری ایک بات سن لیں - ابھی آپ کے پاس آتے ہوۓ میں نے ایک عجب نظارہ دیکھا-  راستے میں ایک دریا پڑتا ہے میں نے اس میں جھانکا تو اس میں ایک موٹا تازہ بارہ سنگھا  نظر آیا آپ بھی چل کر دیکھں شاید وہ  مجھ سے بھی زیادہ لذیز ہو ؟ شیرنے سوچا دیکھ لینے میں کیا حرج ہے کیا پتا واقعی وہ زیادہ موٹا تازہ ہو ورنہ یہ بارہ سنگھا تو ہے ہی اس کو ہی کھا لوں گا -

بارہ سنگھا شیر کو لے کر دریا کے پاس آیا اور کہا اس میں جھانکیں - شیر نے جو نیچے دیکھا تو بارہ سنگھا کے ساتھ ایک شیر کا عکس بھی نظر آیا - بارہ سنگھا زور سے چلایا بادشاہ سلامت یہ آپکے جنگل میں دوسرا شیر کہاں سے آگیا جلدی سے اس پر حملہ کریں ورنہ یہ اس بارہ سنگھا کے ساتھ ساتھ باقی جانوروں کو بھی کھا جاۓ گا اور آپکی سلطنت پر بھی قبضہ کر لے گا- شیر نے یہ سنتے ہی اپنے عکس پہ چھلانگ لگا دی- دریا بہت گہرا تھا - شیر اس میں فورا ڈوب گیا اور یوں  عقلمند بارہ سنگھا نے الله کی دی ہوئی عقل کا استعمال کر کے اپنی جان بھی بچا لی اور جنگل کے باقی جانوروں کو بھی اس ظالم شیر سے نجات دلا دی-