April 24th, 2024 (1445شوال16)

عمومی سوالات

 

جی ہاں!ہر وہ خا تون جو اس ملک میں اور پوری دنیا میں اللہ کے دین کے غلبہ کی خواہش رکھتی ہے، جما عت اسلامی میں شامل ہو سکتی ہے۔

آپ کی فکر ندامت اور گناہ سے پچنے کی خواہش قابل تعریف اور اللہ کی رحمت کی نشانی ہے۔ توبہ کے ضمن میں چند باتیں سمجھ لیں۔ توبہ کے معنی اللہ کی طرف پلٹنا ہے صرف چند کلمات کی ادائیگی نہیں ہے۔عزم کی کمزوری اور بھول کر اللہ کی نافرمانی کر بیٹھنا تو آدم کی سرشت میں ہے۔ یہ فطری ہے یہ ہوگا کیونکہ شیطان تو اپنے کام میں مسلسل لگا ہوا ہے، مگر مایوسی کفر ہے اللہ کی رحمت سے مایوس کافر ہی ہوتا ہے۔شیطان اپنے مشن میں لگا ہوا ہے، تو اللہ نے بھی اپنے بندوں کو جہاد بالنفس کا حکم دیا ہے۔ جہاد کے معنی ہیں مسلسل اور بھرپور کوشش۔ آپ مایوس بالکل نہ ہوں توبہ کریں اللہ سے مدد کی دعا مانگیں اور اللہ سے قریب ہونے کے لیے اور شیطان سے بچنے کے لیے ترجمہ سے قرآن پرھیں، اپنی نمازوں کو بہتر کریں، اللہ سے بہت ساری دعائیں کریں، چلتے پھرتے اپنی مصروفیات کے درمیان اور اپنا ماحول تبدیل کرنے کی کوشش کریں نیک لوگوں کی محفلوں میں جائیں، کسی اچھی اجتماعیت سے جُڑ جائیں اور بُرائی کی ترغیب کے ماحول سے جتنا کٹ سکیں کٹ جائیں۔ اللہ کی مدد ضرور آئے گی مگر آپ کی کوشش اور جہاد کے بعد، کرنا آپ کو ہی ہے اور یہ نا ممکن ہے نہ بہت مشکل۔